سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

تقدیر یا کوتاہی۔

  • 1778
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 354

سوال

تقدیر یا کوتاہی۔
"اگر میں ایسے کرتا تو ایسے نہ ہوتا"کہنے کا شرعی حکم السلام عليكم ورحمۃالله وبركاتہ! سوال: میرے ذہن میں اکثر یہ خیال آتا ہے کہ اگر میں تعلیم حاصل کرنے میں کوتاہی نہ کرتا تو میرے یہ حالات نہ ہوتے۔ میرے اور میری فیملی کی جو مشکلات ہیں وہ نہ ہوتیں۔اس طرح کے خیالات کے بارے میں ہمارا دین کیا کہتا ہے۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! جواب :یہ شیطانی خیالات ہیں۔ انہیں اپنے ذہن میں جگہ نہیں دینی چاہئے۔اصل بات یہ ہے کہ اگر آپ کے مقدر میں لکھا ہوتا تو آپ صحیح طریقے سے تعلیم بھی حاصل کر لیتے۔ اس طرح کی باتیں کرنے سے منع کیا گیا ہے۔ نبی کریمﷺ نے فرمایا: إِنْ أَصَابَكَ شَيْءٌ، فَلَا تَقُلْ لَوْ أَنِّي فَعَلْتُ كَانَ كَذَا وَكَذَا، وَلَكِنْ قُلْ قَدَرُ اللهِ وَمَا شَاءَ فَعَلَ، فَإِنَّ لَوْ تَفْتَحُ عَمَلَ الشَّيْطَانِ(مسلم:2664) " اگر آپ کو کوئی مصیبت پہنچے تو یہ مت کہو: اگر میں یہ کر لیتا تو ایسے ایسے ہو جاتا، اور لیکن کہو: اللہ کی تقدیر ہے اور جو اس نے چاہا کر دیا، بے لفظ لو(اگر) شیطانی عمل کی راہ کو کھولتا ہے۔" رزق اللہ کی تقسیم ہے، اس نے جس کی قسمت میں جو رزق لکھ دیا ہے وہ اسے ہر حال میں مل کر رہے گا۔ آپ اللہ تعالی سے خیر کی امید رکھیں اور دعا کرتے رہیں۔ اللہ تعالی آ سانیاں فرمانے والا ہے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب محدث فتویٰ

تبصرے