سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

  • 1775
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-11
  • مشاہدات : 296

سوال

دوران تعلیم ایک اُستاد کا اپنے سٹوڈنٹس کو جسمانی سزا دینا
دوران تعلیم اُستاد کا اپنے سٹوڈنٹس کو جسمانی سزا دینا السلام عليكم ورحمۃالله وبركاتہ! سوال: ۔ کیادوران تعلیم اُستاد کا اپنے سٹوڈنٹس کو جسمانی سزا دینا شرعا جائز ہے؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! جواب : بچوں کی تعلیم وتربیت کے لئے ان کو سزا دینا شرعا جائز ہے۔ کیونکہ بعض بچے سزا کے بغیر توجہ نہیں کرتے ہیں۔ اس کی دلیل وہ حدیث مبارکہ ہے جس میں نبی کریمﷺ نے فرمایا: مُرُوا أَوْلَادَكُمْ بِالصَّلَاةِ وَهُمْ أَبْنَاءُ سَبْعِ سِنِينَ، وَاضْرِبُوهُمْ عَلَيْهَا، وَهُمْ أَبْنَاءُ عَشْرٍ (ابو داؤد: 495، قال الالبانی حسن) تم اپنی اولاد کو نماز کا حکم دو سات سال کی عمر میں اور انہیں نماز نہ پڑھنے پر مارو دس سال کی عمر میں۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ بچوں کی تعلیم وتربیت کے لئے انہیں سزا دی جا سکتی ہے۔ لیکن یاد رہے کہ یہ سزا اصلاح کی غرض سے ہونی چاہئے استاد کا ذاتی انتقام نہ ہو اور بچے کی صحت اور عمر کو سامنے رکھ کر معتدل سزا دی جائے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب محدث فتویٰ

ماخذ:محدث فتویٰ کمیٹی