سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(67) تعزیت قبول کرنے کے لیے ایک وقت معین کا مخصوص کرنا

  • 8606
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1326

سوال

(67) تعزیت قبول کرنے کے لیے ایک وقت معین کا مخصوص کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بعض علاقوں میں یہ رواج ہے کہ جب کوئی شخص فوت ہو جاتا ہے تو اہل میت تعزیت وصول کرنے کے لیے نماز مغرب کے بعد تین دن تک بیٹھتے ہیں۔ کیا یہ (اس طرح بیٹھنا) جائز ہے یا بدعت ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

موت کی وجہ سے مصیبت زدہ سے تعزیت کرنا شرعا جائز ہے، اس میں کوئی اشکال نہیں لیکن تعزیت قبول کرنے کے لیے وقت معین اور دن مخصوص کرنا بدعت ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے:

(من عمل عملا ليس عليه امرنا فهو رد) (صحيح مسلم‘ الاقضية‘ باب نقض الاحكام الباطلة ...الخ‘ ح: 1718)

’’جس نے کوئی ایسا عمل کیا جس پر ہمارا امر نہیں ہے تو وہ (عمل) مردود ہے۔‘‘

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب الجنائر: ج 2  صفحہ72

محدث فتویٰ

 

تبصرے