سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(494) اس صورت میں اس چاندی کے روپے مطابق..الخ

  • 7121
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-27
  • مشاہدات : 951

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص کو واسطے چاندی خریدنے کے روپیہ دیا گیا بعد وہ اس شخص نے دہلی سے واپس آکر یہ بیان دیا کہ چاندی میں نے کچھ اپنے واسطے خرید کی تھی اور کچھ چاندی دوسرےشخص کے واسطے خریدی تھی وہ بھول میں کسی جگہ گم ہو گئی ، اس صورت میں اس چاندی کے روپے مطابق شرع کے لینے چاہیئں یا نہیں ؟

 (صوفی عبداللہ متہھم مدرسہ اہلحدیث از قصبہ ٹانڈہ بادلی)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جس کو روپیہ دیا تھا وکیل بنا کر دیا تھا یا بطور بیع سلم دیا تھا وکیل بنانے کا مطلب یہ ہے کہ جس بھاؤ سے چاندی اس کو ملے ، وہ مالک کی ہوگی ، اس میں نفع و نقصان کا سارا ذمہ مالک پر ہو گا یہ صورت ہے تو نقصان کا عوض اس پر واجب الادانہ ہوگا ، اور بطور بیع سلم دینے کا مطلب یہ ہے کہ خرید کر دہ چاندی اس شخص کی ہے ، روپے والا اس سے بھاؤ کر کے لے گا ، یعنی دہلی میں مشتری تھا تو یہاں بائع ایسی صورت میں نقصان اس کا ہے ، روپیہ دینے والے کا نہیں۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ امرتسری

 

جلد 2 ص 446

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ