السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کوئی شخص منگل بدھ دنوں میں مرجائے تو اس کی قبر پر کسی آدمی کوقرآن پڑھنے کےلئے جمعرات کی مغرب تک بٹھانا اس نیت سے کہ یہ شخص جمعہ میں مل جاوے گا۔ جائز ہے یا نہیں؟ اور یہ کہ جب تک قرآن قبر پر باآواز بلند پڑھا جاوے۔ تب تک اس کو پوچھ نہیں ہوتی ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ بات کسی آیت یا حدیث سے ثابت نہیں پیٹ پرستوں کے حیلے ہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب