سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(10) میت کا نام اور وفات تاریخ سنگ مر مر کے پتھر پرکندہ کرنا کیسا ہے؟

  • 6563
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-05
  • مشاہدات : 749

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

قبر پر میت کا نام اور وفات تاریخ سنگ مر مر کے پتھر پرکندہ کرواکر قبر پر بطور یاداشت کے گاڑنا ازروئے قرآن وحدیث جائز ہے یا نہیں؟(عبد اللہ سوداگر)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

آپ ﷺ نے ایک پتھر ایک صحابی کی قبر پررکھ کر فرمایا تھا۔ اس لئے رکھتا ہوں۔ یہ قبر پہچان لیا کروں۔ پتھر پر نام میت لکھوا کر سرہانے کی طرف کھڑا کردیا جائے۔ تو میرے خیال میں منع نہیں۔ مدینہ شریف کےقبرستان میں آج تک بھی امام مالک     رحمۃ اللہ علیہ  کی قبر پر اسی طرح کا ایک پتھر یا لکڑی کی تختی کھڑی ہے۔ (13 مئی س30ء)

تعاقب

مفتی صاحب  (اہل حدیث نے 5 محرم کے پرچہ میں لکھا ہے کہ قبر کے سراہنے  پتھ رکھ دیاجائے۔ اور اسی پر میت کا نام رکھ دیا جائے۔ توحرج نہیں حالانکہ ترمذی  کی حدیث میں ہے۔

نهي رسول الله صلي لله عليه وسلم ان تجصص القبور وان يكتب عليها 

پس مطلق قبر پر لکھنا نام ہو یا سنہ سب منع ہے۔ (عبد اللطیف از دہلی)

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

 

فتاویٰ ثنائیہ امرتسری

جلد 2 ص 30

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ