سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(314) ٹوپی یا پگڑی ہونے کے باوجود ننگے سر نماز پڑھنا

  • 6102
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-11
  • مشاہدات : 857

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر ٹوپی یا پگڑی ہمارے پاس ہے۔ اورہم ننگ سر نماز پڑھیں۔ اس کو اتار کر تو کیا ہماری نماز جائز ہوگی یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نماز ادا ہوجائے گی۔ مگر سر ڈھانپنا اچھا ہے۔ آپ ﷺ نماز میں اکثر عمامہ یا ٹوپی رکھا کرتے تھے۔

شرفیہ

مگر یہ بعض کا جو شیوہ ہے کہ گھر سے ٹوپی یا پگڑی سر پر رکھ کر آئے ہیں۔ اور ٹوپی یا پگڑی قصدا اتار کر ننگے سر نماز پڑھنے کو اپنا شعار بنا رکھا ہے۔ اور پھر اس کو سنت کہتے ہیں۔ بالکل غلط ہے۔ یہ فعل سنت سے ثابت نہیں۔ ہاں اس فعل کو مطلقا ناجائز کہنا بھی بے وقوفی ہے۔ ایسے ہی برہنہ سر کو بلاوجہ شعار بنانا بھی خلاف سنت ہے۔ اورخلاف سنت بے وقوفی ہی ہوتی ہے-

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ  ثنائیہ امرتسری

جلد 01 ص 522

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ