سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(300) فجر کی نماز میں دعائے قنوت پڑھنا

  • 6088
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-13
  • مشاہدات : 732

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک مسجد کا امام  صبح کی نماز میں ہمیشہ دعا قنوت پڑھا کرتا ہے۔ ایک مصلی امام مزکور کو بدعتی کہتا ہے۔ کیونکہ دعائے قنوت کا پڑھنا بدعت ہے۔ ایسے شخص کے پیچھے نماز جائز نہیں کہتا ہے آیا صبح کی نمازمیں ہمیشہ دعا قنوت کا پڑھنا سنت ہے۔ یا بدعت ہے یا جائز ہے بیان کریں۔ ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

دعا قنوت صبح کی نماز میں آپﷺ سے ثابت ہے۔ علماء کہتے ہیں کہ مصیبت کے وقت پڑھنی جائز ہے۔ لیکن کوئی اگر ہمیشہ بھی پڑھتا ہے تو بدعتی نہیں۔ کسی ایسے فعل کے کرنے پر جو آپﷺ سے ایک دفعہ بھی ثابت ہو۔ بدعتی کہنا جائز نہیں۔ جس راوی نے قنوت کو بدعت کہا ا سکو  پڑھنے کا علم نہیں تھا بے خبری میں کہا مگر جو شخص مانتا ہو کہ آپﷺ نے پڑھی ہے۔ وہ بدعت کہے تو جائز نہیں۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ  ثنائیہ امرتسری

جلد 01 ص 510

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ