سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(286) فجر کی سنت گھر میں پڑھنا

  • 6074
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-10
  • مشاہدات : 863

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

فجر کی نماز کے لئے کوئی شخص گھر سے سنت پڑھ کر مسجد میں آیا۔ اور آذان کا وقت ہوگیا تھا مگر آذان دیر سے ہوئی۔ اب وہ شخص پھر سنت پڑھے۔ یاوہی کافی ہے کوئی شخص گھرسے سنت پڑھ کر آیا مگرتکبیر کودیر ہے۔ تو وہ شخص خالی بیٹھا رہے یا وہ رکعت پھر پڑھ لے۔ ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جوسنتیں وہ پڑھ چکا ہے وہ کافی ہیں۔ اور پڑھنے کی ضورت نہیں۔ اورفجر کی سنتیں پڑھ کر بجز فرضوں کے اور کوئی نفل نہ پڑھے۔ حدیث شریف میں آیاہے۔ کہ صبح ہوجانے کے بعد سوا دو رکعت سنتوں کے کوئی نماز نہیں(1)  ہے۔ (اہل حدیث امرتسر ص 13 ۔ 11 نومبر 1938ء)

---------------------------------------

1۔ اس فتوے پر تعاقب معہ جواب ص 326 پر ملاحظہ  فرمایئے فقط راز

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ  ثنائیہ امرتسری

جلد 01 ص 485

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ