سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(265) ہاتھ چھاتی پر باندھنے کی دلیل قوی ہے۔ یاناف تلے

  • 6053
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-10
  • مشاہدات : 862

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہاتھ چھاتی پر باندھنے کی دلیل قوی ہے۔ یاناف تلے۔ (مولا بخش)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نمازمیں ہاتھ زیر ناف باندھنے کی حدیثیں امام احمد۔ اورابو دائود۔ نے بیان کی ہیں۔ لیکن اس کے ساتھ دونوں حضرات نےان کو ضعیف بھی بتلایا ہے۔ اس بارے میں کوئی  ایک حدیث مرفوع اورصحیح ثابت نہیں۔ لیکن سینے پرہاتھ باندھنے کی حدیث کوابن خزیمہ نےاپنی صحیح میں روایت کیا ہے اوراس کو صحیح بھی بتلایاہے۔ اورامام احمد نے قبیصہ بن ہلب سے اس نے اپنے باپسے روایت کی ہے کہ نبی ﷺ نماز میں سینہ پر ہاتھ باندھا کرتے تھے۔ یہ حدیث حسن ہے۔ صحیح بخاری میں بھی ایک ایسی حدیث آئی ہے۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ  ثنائیہ امرتسری

جلد 01 ص 457

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ