سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(289) کیا اگر کوئی ڈرائیور جو اپنے گاؤں سے یا اپنے گاؤں سے دور..الخ

  • 4720
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-18
  • مشاہدات : 773

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا اگر کوئی ڈرائیور جو اپنے گاؤں سے یا اپنے گاؤں سے دور کسی شہر سے گاڑی لے کر دوسرے شہر کی طرف جاتا ہے اور یہ اس کی زندگی کا عام معمول بن چکا ہے تو اپنے گاؤں سے دور شہر میں پھر وہاں سے دوسرے شہر میں جاکر دوگانہ یعنی دو رکعت نماز پڑھے گا یا پوری نماز؟ نیز دورانِ سفر کتنی رکعت پڑھے گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

دورانِ سفر قصر اور اپنے گھر میں پوری پڑھے گا۔

[جس شخص کا کام ہمیشہ سفر کا متقاضی ہو، جیسے ملاح اور جو لوگ جانوروں پر لوگوں کو سواری کراتے ہیں، تو ان کو قصر کی اور روزہ چھوڑنے کی رخصت دی جائے گی۔ کیونکہ وہ حقیقتاً مسافر ہے اور گاڑیوں کے ڈرائیور حضرات بھی اس حکم میں ہوں گے۔                                                                                       ۲۱ ؍ ۲ ؍ ۱۴۲۴ھ

 


فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 04

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ