عیدین کا خطبہ مثل خطبہ جمعہ کے دو پڑھے جاویں یا صرف ایک پڑھنا چاہیے؟
جمعہ کے خطبہ کی طرح عیدیں کے بھی دو خطبے ہیں جابر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ تشریف لے گئے رسول خداﷺ دن عید الفطر کے یا عیدالضحیٰ کے (عید گاہ میں) پس کھڑے ہو کر خطبہ سنایا پھر تھوڑا سا بیٹھ گئے، پھر دوبارہ کھڑے ہوئے اور نووی رحمہ اللہ نے خلاصہ میں لکھا ہے کہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ عیدین میں دو خطبوں کا سنانا بایں طور کہ درمیان خطبہ کے کچھ تھوڑا سا بیٹھ کر پھر کھڑا ہوجائے مسنون ہے۔ اگرچہ سب روایتیں ضعیف ہیں مگر عیدین کے خطبے کو جمعہ کے خطبے پر قیاس کرنا اور کل ابل اسلام کا تعامل ان روایتوں کا مؤید اور مصحح ہے۔ امام شافعی رحمہ اللہ نے عبید اللہ بن عبداللہ بن عتبہ سے روایت کی ہے کہ عبید اللہ نے فرمایا کہ عیدین میں دو خطبوں کا ہونا بایں طور کہ درمیان خطبہ کے کچھ تھوڑا سا بیٹھ جائے مسنون ہے۔
حررہ عبدالجبار بن عبداللہ الغزنوی عفی اللہ عنہما فتاویٰ غزنویہ ص۹۸،۹۹