السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک شخص اپنی برادری سے ناراض ہے، وہ ان کے جنازوں میں بھی شریک نہیں ہوتا، اس شخص کے متعلق شرعی حکم کیا ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ناراضگی کہ وجہ اگر دنیا دارانہ ہے تو اسے کلیہ ختم کر کے برادری سے میل ملاپ رکھنا چاہیے، یہ بہت بڑا ایثار ہے، اگر ناراضگی ((خَالِصَة اَلْبُغْضُ لِلّٰہِ)) کے تحت ہے، مثلا متوفی ہے نماز یا ترک فرائض ہے تو جنازہ نہ پڑھنے والا عند اللہ مجرم نہ ہو گا۔ (اہل حدیث سوہدرہ، ۱۵ مارچ، یکم اپریل ۱۹۶۲ئ)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب