سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(125) تلاوت قرآن پوری کرنے پر مٹھی تقسیم کرنا؟

  • 4128
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 1256

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ماہ رمضان کی ۲۷ ویں رات کو جامع مسجد اہل حدیث میں قرآن شریف کی تلاوت ایک حافظ صاحب نے پوری کی ان کے لیے مسجدمیں اہل حدیث اور غیر اہل حدیث سے چندہ جمع کیا جاتا ہے، اور وہ رقم تقریباً ۵۰۰ روپیہ حافظ صاحب کو دیتے ہیں۔ اور باقی دو تین سو روپیہ کہ مٹھائی خرید کر تقسیم کر دیتے ہیں۔ کیا ایسا کرنا قرآن وحدیث کی روح سے جائز ہے، یا ناجائز، سنت ہے، یا بدعت بعض حضرات یہ چندہ زکوٰۃ سے ادا کرتے ہیں۔ کیا ان کی زکوٰۃ ادا ہو جاتی ہے؟

۲:… ایک صاحب نے فرمایا کہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے زمانے میں جب لوگوں نے تلاوت قرآن پاک پوری کی تو حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے اونٹ ذبح کر دیا۔ اور اُس کا گوشت غریبوں میں تقسیم کر دیا۔ اس لیے مٹھائی تقسیم کرناجائز ہے، تحریر فرمائیں یہ صحیح ہے یا غلط؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جواب نمبر (۱):… قرآن و حدیث میں اس کا کوئی ذکر نہیں۔ اگر اتفاقی طور پر کیا جائے تو کوئی حرج نہیں۔ اگر سنت سمجھ کر کیا جائے یا سنت کی طرح التزام کی جائے، تو ٹھیک نہیں ہے۔

جواب نمبر (۲) :… کسی وقتی خوشی کے وقت بطور شکرانہ کچھ صدقہ کرنا جائز ہے، مثلاً کوئی شخص قرآن مجید حفظ کر لیتا ہے، یا کوئی کتاب حدیث کو ختم کرتا ہے، تو بطور شکرانہ اگر صدقہ کرے یا دعوت کرے تو کوئی حرج نہیں مگر سنت نہ سمجھئے۔ (اخبار الاعتصام جلد نمبر ۲۰ شمارہ نمبر ۲۷،۲۸) (محمد گوندلوی)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 06 ص 353

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ