حرف ضاد ۔ض۔دال سے مشابہ ہے یا ظ۔؟
مخارج حروف کا تعلق علم قراءت و تجوید سے ہے۔ضاد در اصل دال اور طاء کے درمیان ہے جب کہ زبان کو بایئں جانب گھمانا پڑتا ہے۔اُسے صحیح طور پر پڑھا جائے تو نزاع ختم ہوجاتی ہے۔ مگر چونکہ اصل مخرج سے نکالنے کی کوشش نہیں کرتا۔اس لئے کشمکش اور مسلک کے افتراق و امتیاز کی علامت بن گیا ہے۔اگر اصل مخرج سے آذاد رہ کر ہی اُسے ادا کرنا ہے تو اُردو۔فارسی۔اور عام عربی بول چال میں حرف ضاد و حرف ظاء کے مشابہ ہی بلا تکلف بولا جاتا ہے۔ (اخبار اہل حدیث 15 جون و یکم جولائی 1962ء)
ماخذ:مستند کتب فتاویٰ