السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک شخص صرف مہاجن سے ادھار لے کر تجارت کرتا ہے، کیا زکوٰۃاس پر واجب ہو گی؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
صورت مرقومہ میں اس کا سرمایہ کچھ نہیں، تو زکوٰۃ بھی فرض نہیں جتنی بچت ہوئی، اتنا خرچ ہوا، اگر اس کا سرمایہ کچھ ہے، اور اس پر سال تمام گذرا ہے تو زکوٰۃ واجب ہو گی۔ (۱۲ شوال ۴۵ئ) (فتاویٰ ثنائیہ جلد اول ص ۴۸۰)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب