کیا وتر اور نازلہ کے وقت قنوت ہاتھ اٹھا کر پڑھنی چاہیے یا باندھ کے، وتر میں قنوت رکوع سے پہلے پڑھی جائے یا بعد رکوع، ہاتھ اٹھا کر یا چھوڑ کر، جو لوگ وتر میں رکوع سے پہلے قنوت پڑھتے ہیں وہ قنوت کے وقت ہاتھ اٹھا کر پھر باندھ لیتے ہیں یہ طریقہ صحیح ہے اور وتر میں قنوت کے لیے ہاتھ اٹھانے کی کوئی حدیث ہے اور صحیح بھی ہے؟
صحیح حدیث سے صراحتہً ہاتھ اٹھا کر یا باندھ کر قنوت پڑھنے کا ثبوت نہیں ملتا ہے۔ دعا ہونے کی حیثیت سے ہاتھ اٹھا کر پڑھنا اولیٰ ہے رکوع کے بعد قنوت پڑھنا مستحب ہے بخاری شریف میں رکوع کے بعد ہے۔ اگر پہلے پڑھ لے تب بھی جائز ہے کیوں کہ بعض روایات میں قبل الرکوع بھی آیا ہے ہاتھ اٹھا کر باندھ لینے کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔