السلام عليكم ورحمةالله وبركاته!
اگر میں اپنے کسی مسلمان بھائی کو زنا ،شراب نوشی،بدفعلی یا کوئی کبیرہ گناہ کرتے دیکھوں تو کیا اس کی تشہیر کروں یا خاموشی اختیار کرتے ہوئے اسے بعد میں اللہ کا خوف دلاؤں۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!تشہیر کا طریقہ دعوتی نقطہ نظر سے مناسب نہیں ہے، اس سے وہ شخص سمجھنے کی بجائے مزید باغی ہو جائے گا اور ضد میں آپ کی بات سمجھ نہیں پائے۔ آپ کو چاہئے کہ آپ تنہائی میں اسے سمجھائیں اور اسے اللہ کا خوف دلائیں۔ شاید کہ اللہ تعالی اسے ہدایت عطا فرمادیں۔ اور اگر پھر بھی وہ باز نہ آ رہا ہو تو اس کے ورثاء اور علاقے کے ذمہ داران لوگوں تک بات کو پہنچائیں جو اسے اس سے باز رکھ سکیں۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابمحدث فتوی |