السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا الٹی مانگ نکالنا یعنی سائیڈ سے مانگ نکالنا جائز ہے ؟ قرآن و سنت سے وضاحت فرمادیں۔ (سائل) (۲۶ اپریل ۲۰۰۲ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مانگ میں سنت طریقہ یہ ہے کہ پیشانی سے سر کے بالوں کے درمیان سے نکالے اس میں مرد اور عورت برابر ہے اور ایک طرف سے مانگ نکالنا غیر مسنون طریقہ ہے۔ اس میںغیر مسلموں کے ساتھ مشابہت ہے۔ حدیث میں ہے:
’مَنْ تَشَبَّهَ بِقَوْمٍ فَهُوَ مِنْهُمْ۔‘ (سنن أبی داؤد،بَابٌ فِی لُبْسِ الشُّهْرَةِ،رقم:۴۰۳۱)
اس حدیث کی تشریح کے لیے ملاحظہ ہو: (فتاویٰ اہل حدیث:۳۳۸/۳) اور زیر ِ بحث مسئلہ کی مزید تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو، کتاب فتاویٰ المرأۃ المسلمة(۵۲۹/۲۔۵۳۰)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب