سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(433) اسلامی آداب سے ناواقف ،مشرک گداگروں کی امداد کرنا

  • 25548
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 747

سوال

(433) اسلامی آداب سے ناواقف ،مشرک گداگروں کی امداد کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 ’’سورۃ الضحیٰ‘‘ میں ہے کہ (سائل کو نہ جھڑکیں) کچھ سائل تو گھنٹی بجاتے ہیں۔ کچھ زور زور سے دروازے پر دستک دیتے ہیں، اور کچھ خاص دن جمعرات کو آتے ہیں۔ ان میں سے کچھ کی صدا ہوتی ہے ’’جمعرات دی روٹی دا سوال اے بابا‘‘ دوسرے دنوں میں کچھ کی صدا ہوتی ہے’’مولا علی رنگ لاوے دوارے وسدے رہن‘‘ کچھ کی صدا ہوتی ہے۔

’’حسن حسین دے ناں دا سوال اے پتر‘‘

الغرض پورا ہفتہ اسی قسم کے گداگروں کی ریل پیل رہتی ہے۔ ایسوں کے ساتھ کیا معاملہ کیا جائے جو ایسے طریقے سے پیٹ پالتے ہیں۔ میں نے حدیث میں پڑھا ہے کہ تیرا کھانا پرہیزگار ہی کھائے۔‘‘ کیا ایسے لوگوں کو خیرات دینی چاہیے ؟ جواز کی صورت میں انھیں صدقۃ الفطر اورقربانی کا گوشت دیا جا سکتا ہے یا نہیں؟   (سائل: رانا محمد اقبال۔ساہیوال) (۲۵ اگست ۲۰۰۰ء)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اسلامی آدب سے ناواقف اور غلط عقیدے کے حامل شخص کو بطریقِ احسن سمجھانا چاہیے:

﴿لَعَلَّهُ يَزَّكّىٰ ﴿٣ أَو يَذَّكَّرُ فَتَنفَعَهُ الذِّكرىٰ ﴿٤﴾... سورة عبس

’شاید وہ پاکیزگی اختیار کرلے یا نصیحت قبول کرے تو اُسے نصیحت نفع دے۔‘‘

عام حالات میں اچھے لوگوں کو ہی کھانا کھلانا چاہیے۔ البتہ سوال کی صورت میں وسعت ہے۔ اس کے باوجود کوشش ہونی چاہیے کہ قربانی کا گوشت اور فطرانہ وغیرہ نیکو کار لوگوں کو ہی دیا جائے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،کتاب الصوم:صفحہ:340

محدث فتویٰ

تبصرے