السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک زمیندار (۱۵۔۲۰) ایکڑ زمین کا مالک ہے۔ اس کے پاس ٹریکٹر بھی اپنا ہے ، لیکن زمین کے اخراجات نکال کر زمین کی بچت سے اس کے گھر کا گزاراہ نہیں چلتا۔ اس لیے وہ ہمیشہ مقروض رہتا ہے۔ کیا اس صورت میں اسے قرضہ اتارنے کے لیے زکوٰۃ دی جا سکتی ہے؟(سائل محمد ابراہیم،قصور) (۲۴ اپریل ۱۹۹۸ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر وہ فی الواقع تنگ دست ہے تو زکوٰۃ دی جا سکتی ہے۔
قرآن میں قصہ خضر میں مسکینوں کے لیے کشتی کی ملکیت کا اثبات ہے جب کہ دوسری طرف انھیں مصارفِ زکوٰۃ میں شمار کیا گیا ہے۔ اس سے معلوم ہوا بعض ملکیتیں مصارف میں ناکافی ہونے کی بناء پر آدمی زکوٰۃ کا مستحق بن سکتا ہے جس طرح کہ مذکورہ بالا صورت میں ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب