سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(393) زکوٰۃ کی مد سے مفید کتابوں کی اشاعت کا حکم

  • 25508
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-02
  • مشاہدات : 561

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مد زکوٰۃ سے کتابوں کی اشاعت کا حکم؟(یقین شاہ اور کزئی ابو ظہبی) (۲۵ اکتوبر ۱۹۹۶ء)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مفید کتابوں کی اشاعت زکوٰۃ کی مد سے نہیں ہو سکتی۔ شیخنا محدث روپڑی رحمہ اللہ  فرماتے ہیں زکوٰۃ کے مصارف میں ’’فی سبیل اللہ‘‘سے مراد ’’جہاد‘‘ ہے اور حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ حج و عمرہ بھی ’’فی سبیل اللہ‘‘ میں داخل ہے۔ صورت مسئولہ ’’فی سبیل اللہ‘‘میں داخل نہیں کیونکہ اگر وہ کتاب بطورِ وقف اغنیاء کو دی جاتی ہے تو زکوٰۃ وقف کرنا ثابت نہیں اور اگر بطورِ ملک اغنیاء کو دی جاتی ہے توغنی کو زکوٰۃ دینی جائز نہیں۔ بہر صورت صورت مسئولہ جائز نہیں۔ فتاویٰ اہل حدیث :۵۲۵/۲)

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،کتاب الصوم:صفحہ:322

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ