السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جو زمین ٹھیکہ پر دی جائے اس کے بارے میں عشر کا کیا حکم ہوگا(مالک زمین عشر دے یا ٹھیکہ پر لینے والا یا دونوں مزید یہ کہ مالک زمین کس حساب سے عشر ادا کرے۔؟ کیا وصول شدہ رقم کا دسواں حصہ بطورِعشر دے دے۔؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جو زمین ٹھیکہ پر دی گئی ہو زراعت کی صورت میں عشر صرف مستأجر (زمین ٹھیکہ پر لینے والے) پر واجب ہے مؤجر(زمین ٹھیکہ پر دینے والے) پر نہیں اور مذکورہ رقم اگر مؤجر (مالک) کے پاس سال بھر پڑی رہتی ہے تو اس میں صرف زکوٰۃ اڑھائی روپے سینکڑہ کے حساب سے واجب ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب