سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(318) کیا زکوٰۃ تھوڑی تھوڑی کرکے ماہانہ دی جا سکتی ہے؟

  • 25433
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 466

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا زکوٰۃ تھوڑی تھوڑی کرکے ماہانہ دی جا سکتی ہے؟ یوں کہ حساب کرکے مالِ زکوٰۃ الگ کر لیا پھر اس میں سے تھوڑا تھوڑا کرکے ادا کرتے رہیں یا یکمشت ادا کرنا لازم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 زکوٰۃ وجوب کے بعد فوراً ادا کردینی چاہیے۔ فرضیت کا تقاضا یہی ہے۔ پھر خیر القرون کا تعامل بھی اسی پر تھا۔ اور ایک حدیث میں ہے زکوٰۃ کے علاوہ بھی مال میں حق ہے اور قرآنی آیت ﴿لَیْسَ الْبِرَّ﴾ اور دیگر آیات جن میں عام انفاق کی ترغیب ہے۔ ان سے بھی یہی معلوم ہوتا ہے کہ زکوٰۃ بلا تاخیر ادا کردینی چاہیے تاکہ بعد میں انفاق ہذا کا موقع میسر آسکے۔

ہاں البتہ مستحقین کے فقدان یا کسی اور سبب سے تھوڑی بہت لیٹ ہو جائے تو بظاہر کوئی حرج نہیں۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،کتاب الصوم:صفحہ:290

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ