سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(203) میت کے گھر میں عورتوں کے لیے درسِ قرآن کا اہتمام کرنا

  • 25318
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 455

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مارے یہاں ایک نئی رسم چل نکلی ہے کہ کسی آدمی یا عورت کا انتقال ہوتا ہے تو دوسرے دن اس گھر عورتوں کا درسِ قرآن ہوتا ہے اور قرآن بھی پڑھا جاتا ہے ۔ کیا یہ ازروئے کتاب و سنت صحیح ہے؟ (سائل عبدالرشید عراقی) (۱۷ جولائی ۱۹۹۸ء)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مردے کے لیے قرآن خوانی کرانا کتاب و سنت سے ثابت نہیں۔ صحیح حدیث ہے:

’ مَنْ اَحْدَثَ فِیْ اَمْرِنَا هٰذَا مَا لَیْسَ مِنْهُ فَهُوَ رَدٌّ ‘(صحیح البخاری،بَابُ إِذَا اصْطَلَحُوا عَلَی صُلْحِ جَوْرٍ فَالصُّلْحُ مَرْدُودٌ،رقم:۲۶۹۷)

’’ یعنی جو دین میں اضافہ کرے وہ مردود ہے۔‘‘

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،کتاب الجنائز:صفحہ:219

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ