السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
سوگ کے بارے میں حافظ عبدالمنان نور پوری صاحب( رحمہ اللہ ) نے اپنی کتاب’’احکام و مسائل‘‘ کے صفحہ ۲۶۸۔۲۷۰ پر لکھا ہے جس کا مفہوم یہ ہے کہ( از راقم) ’’سوگ عورتوں کے لیے ہے( مردوں کے لیے نہیں) ’’یعنی میت کی ورثاء عورتیں( عام عورتیں) میت پر تین دن تک سوگ کر سکتی ہیں جب کہ بیوی اپنے خاوند کی وفات پر عدت کی تکمیل تک سوگ اور ماتم کرے۔ تو سوال یہ ہے کہ کیا واقعی سوگ صرف عورتوں کے لیے ہے۔ مردوں کے لیے( ورثاء میت کے لیے) تین دن تک یہ نہیں ہے ؟ (سائل) (۵ /ستمبر ۲۰۰۳ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
حقیقت یہی ہے کہ سوگ کا تعلق میت کی قریبی عورتوں سے ہے، مردوں کے لیے سوگ نہیں۔ مثلاً بیوی کی وفات کے فوری بعد شوہر نکاح جدید کرنا چاہے تو کر سکتا ہے ، اس میں کوئی شرعی ممانعت نہیں۔ محترم حافظ صاحب( رحمہ اللہ ) نے بالکل درست لکھا ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب