السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
عام رواج پاچکا ہے کہ مرنے والے کے لیے اجتماعی دعا بار بار کی جاتی ہے جو بھی تعزیت کے لیے آتا ہے کچھ دیر بیٹھنے کے بعد کہتا ہے کہ دعا کیجیے اور تمام حاضرین ہاتھ اٹھا کر دعا کرتے ہیں ایسا کرنا شرعاً جائز ہے؟ حرام ہے ؟ بدعت ہے ؟ وضاحت فرمادیں۔(سائل ) (۲۴ اگست ۲۰۰۱ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
میت کے لیے دعا کرنا بلاشبہ ثابت ہے لیکن ہمارے ہاں موجودہ طریقہ کار ثابت نہیں۔ یعنی دعاء کے لیے مجلس یا تعزیت وغیرہ کے لیے مجلس قائم کرنا بھی ثابت نہیں لہٰذا اس سے اجتناب ضروری ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب