سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(55) نماز جنازہ کا مسبوق کیا کرے ؟

  • 25170
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-18
  • مشاہدات : 855

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نماز جنازہ کا مسبوق کیا کرے کیوں کہ پہلی تکبیر کے بعد ’’سورۂ فاتحہ‘‘، دوسری کے بعد درود اور تیسری کے بعد دعا ہوتی ہے۔ امام کی اقتداء میں امام جو چیز پڑھ رہا ہو وہ پڑھے یا اپنی ترتیب جاری رکھے۔ میں سمجھتا ہوں کہ امام کی اقتداء اس پر لازم ہے، امام کے سلام پھیرنے کے بعد وہ ابتدائی نماز یعنی پہلے ’’سورۂ فاتحہ‘‘ پڑھے پھر درود اور جو امام کے ساتھ پڑھ چکا ہو اسے نہ دہرائے۔

عموماً مقتدی نے فاتحہ نہیں پرھی ہوتی امام درود شروع کر دیتا ہے۔ مقتدی فاتحہ فاتحہ کو چھوڑ کر درود پڑھے یا فاتحہ مکمل کرنے کے بعد درود پڑھے لیکن اس حال میں ممکن ہے مَقتدی کے درود مکمل کرنے تک امام میت کے لیے دعا کرنے لگے۔ مقتدی امام کی کی اقتداء میں جو چیز مکمل نہ ہو وہ چھوڑے جانے یا اپنی ترتیب مکمل کرے؟ (وقار علی ۔ لاہور) (۱۷ جنوری۱۹۹۷ء)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صحیح بات یہ ہے کہ مسبوق کی نماز پہلی ہو گی کیونکہ حدیث میں لفظ اِتمام وارد ہے۔ اس کا تقاضا یہی ہے اور نمازِ جنازہ کی جو تکبیر فوت ہو جائے اسے بعد میں مکمل کیا جائے۔

عموم حدیث 

’وَمَا فَاتَکُم فَأَتِمُّوا‘(صحیح البخاری،بَابُ قَولِ الرَّجُلِ: فَاتَتنَا الصَّلاَةُ،رقم:۶۳۵) اسی بات کا متقاضی ہے اس سے امام کی اقتداء متاثر نہیں ہوتی۔ کیونکہ اس کا عموماً تعلق ظواہر سے ہے۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،کتاب الجنائز:صفحہ:117

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ