سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(51) نمازِ جنازہ کا سلام ہاتھ چھوڑ کر پھیرنے کی وضاحت

  • 25166
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-18
  • مشاہدات : 1468

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص کہتا ہے کہ نمازِ جنازہ کا سلام ہاتھ چھوڑ کر پھیرنا چاہیے۔ جب کہ دوسرا شخص کہتا ہے کہ اگر سلام سے قبل ہاتھ چھوڑ دیے جائیں تو پھر نماز نہیں ہو گی۔ اس لیے سلام کے بعد ہاتھ چھوڑنا چاہیے۔

ان دونوں میں سے کس کا قول کتاب و سنت سے ثابت ہے۔ بحوالہ تفصیل جواب عنایت فرمائیے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نماز کی کیفیت سے فراغت انسان کو اس وقت ہوتی ہے۔ جب وہ سلام پھیر لیتا ہے۔ ظاہر ہے کہ وہ ہاتھ باندھنا ہے۔ چھوڑنا نہیں۔ حدیث میں ہے:

’ تَحرِیمُهَا التَّکبِیرُ، وَ تَحلِیلُهَا التَّسلِیمُ ‘(سنن أبی داؤد،بَابُ الْإِمَامِ یُحْدِثُ بَعْدَ مَا یَرْفَعُ رَأْسَهُ مِنْ آخِرِ الرَّکْعَةۃِ،رقم:۶۱۸)

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،کتاب الجنائز:صفحہ:115

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ