سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(20) کیا غیر محرم مرد عورت کے جنازہ کو کندھا دے سکتا ہے؟

  • 25135
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-18
  • مشاہدات : 815

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا غیر محرم مرد عورت کے جنازہ کو کندھا دے سکتا ہے؟ (ایک سائل۔لاہور) ( ۲ مئی ۱۹۹۷ء)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

غیر محرم مرد و عورت کے جنازہ کو کندھا دے سکتا ہے۔ حدیث میں ہے:

’إِذَا وُضِعَتِ الجِنَازَةُ ، وَاحْتَمَلَهَا الرِّجَالُ عَلَی أَعْنَاقِهِمْ ‘( صحیح البخاری، بَابُ حَمْلِ الرِّجَالِ الجِنَازَةَ دُونَ النِّسَاء ِ،رقم:۱۳۱۴)

یہاں امام بخاری رحمہ اللہ  نے اپنی صحیح میں بایں الفاظ تبویب قائم کی ہے:

’بَابُ حَمْلِ الرِّجَالِ الجِنَازَةَ دُونَ النِّسَاء ۔‘

یعنی ’’جنازہ کو صرف مرد کندھا دیں، عورتیں نہ دیں۔‘‘

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،کتاب الجنائز:صفحہ:88

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ