السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر کوئی شخص مر جائے تو اس کی کفنی(قمیص) آگے تو گھٹنوں سے ذرا نیچے تک اور پچھلی طرف کیا کمر تک ہونی چاہیے یا آگے کی طرح پوری بنائی جائے۔ (ڈاکٹر محمد اسحاق شاہ، یاروخیل،میانوالی)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
: مرد کے کفن میں قمیص کا کسی قابلِ حجت و استدلال روایت سے ثبوت نہیں ملتا بلکہ بعض صحیح روایات نفی پر دال ہیں۔ آدمی کا کامل اور مکمل کفن صرف تین چادریں ہیں۔(نیل الاوطار،ج:۴،ص: ۴۱)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب