سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(797) نمازِ فجر کی سنتوں کا وقت

  • 24806
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-18
  • مشاہدات : 529

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نمازِ فجر کی سنتوں کا وقت کیا ہے ؟، جماعت کے بعد سنتیں پڑھی جا سکتی ہیں؟ بعض حضرات کہتے ہیں کہ جب سورج طلوع ہو جائے یا ظہر کی سنتوں سے پہلے دو سنتیں فجر کی ادا کریں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

فجر کی سنتیں پوہ پھٹنے کے بعد پڑھنی چاہئیں۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما  سے روایت ہے ۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا: پوہ پھٹنے کے بعد کوئی نماز نہیں مگر دو رکعت فجر یعنی سنتیں۔ بلوغ المرام باب المواقیت

اور وہ رہ جائیں تو جماعت کے بعد ادا ہو سکتی ہیں۔ چنانچہ امام شوکانی، ’’نیل الأوطار‘‘ (جز۳،ص:۳۸) پر رقمطراز ہیں۔ یعنی ابن حزم نے محلٰی ابن حزم میں روایت کیا ہے، کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم  نے ایک شخص کو فجر کے بعد سنتیں پڑھتے دیکھا، اس نے کہا، یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم ! میں نے سنتیں فجر کی نہیں پڑھی تھیں اب پڑھی ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو کچھ نہیں کہا۔ اس حدیث کی اسناد اچھی ہے۔ نیز سورج بلند ہونے کے بعد بھی فجر کی سنتوں کو پڑھا جا سکتا ہے۔ یہ بات بھی بعض احادیث میں وارد ہے۔ امام ثوری۔ ابن المبارک ، شافعی، احمد اور اسحاقs اسی بات کے قائل ہیں۔ نیل الأوطار:۳/۲۷

لہٰذا بعض حضرات کا نظریہ بھی دوسرے قول کی بناء پر درست ہے۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب الصلوٰۃ:صفحہ:682

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ