السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
پہلے تشہد میں درودِ ابراہیمی پڑھنا چاہیے یا نہیں؟ بعض لوگ وجوب کی حد تک قائل ہیں۔ دلیل یہ دیتے ہیں کہ حدیث میں پہلے اور آخری کی کوئی تمیز نہیں ہے اس لیے ضروری ہے اور بعض نفی کرتے ہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
عمومِ حدیث’فَقُولُوا ، کے اعتبار سے پہلے تشہد میں درود پڑھنے کا جواز ہے، جب کہ مخالف جانب کے بھی کچھ دلائل ہیں، اگرچہ بعض میں کلام ہے۔ بہر صورت مسئلہ ہذا میں تشدد نہیں اختیار کرنا چاہیے۔ تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو!’’مرعاۃ المفاتیح‘‘ (۶۷۱/۱)، ’’فتاویٰ اہل حدیث‘‘ (۱۸۷/۲)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب