سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(501) عورتوں کی آمین مردوں تک پہنچنا

  • 24511
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-27
  • مشاہدات : 468

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگرعورتیں آواز سنوار کر آمین بالجہر کہیں اور ان کی آواز جماعت میں شامل مردوں تک پہنچے، تو کیا یہ درست ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

عورتوں کو سادہ آوازمیں آمین بالجہر کہنی چاہیے۔ قرآن میں ہے:

﴿فَـلَا تَخضَعنَ بِالقَولِ﴾(الاحزاب:۳۲) ’’تم نرم لہجے میں بات نہ کرو۔‘‘

سادگی میں آواز اگر مردوں تک پہنچ بھی جائے تو کوئی حرج نہیں۔صحابیات رسول اللہﷺسے مختلف مسائل دریافت کرنے کے لیے حاضر ہوتی تھیں۔ ظاہر ہے کہ آواز تو پھر سنائی دیتی تھی۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب الصلوٰۃ:صفحہ:425

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ