سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(294) اذان سے پہلے ہی اپنی نماز انفرادی طور پرپڑھنا

  • 24304
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-19
  • مشاہدات : 531

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک مسجد میں نمازِ ظہر کا وقت ۲ بجے مقرر ہوا ہے ایک آدمی ڈیڑھ بجے اذان سے پہلے ہی اپنی نماز انفرادی طور پرپڑھ کر اپنے کام میں مشغول ہو جاتا ہے۔ کیا اس کی نماز قبول ہو گی؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نماز پہلے ٹائم ادا کرنی چاہیے۔ کسی جگہ اگر جماعت لیٹ ہوتی ہو تو لوگوں کو ہر وقت جماعت کا انتظام کرنا چاہیے۔ چاہے غیر مسجد میں کیوں نہ ہو۔ تاکہ جماعت کے اجر و ثواب سے محروم نہ رہیں۔ اگر ایسی صورت ممکن نہ ہو تو نماز ہو جائے گی۔ ان شاء اﷲ۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب الصلوٰۃ:صفحہ:288

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ