سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(98) وضو کے دوران کانوں کا مسح

  • 24108
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-17
  • مشاہدات : 491

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

وضوکے دوران کانوں کے مسح کے لیے نیا پانی لینا چاہیے یا سَر کا پانی کافی ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مسئلہ ہذا میں اگرچہ اہل علم کا اختلاف ہے۔ لیکن راجح بات یہ ہے کہ کانوں کے مسح کے لیے نیا پانی لینے کی ضرورت نہیں۔ حدیث میں ہے اَلاُذُنَانِ مِنَ الرَّأسِ‘ (سنن الدارقطنی،بَابُ مَا رُوِیَ مِنْ قَوْلِ النَّبِیِّ ﷺالْأُذُنَانِ مِنَ الرَّأْسِ ،رقم:۳۲۱،سنن ابن ماجہ،بَابُ الْأُذُنَانِ مِنَ الرَّأْسِ،رقم:۴۴۳، سنن أبی داؤد،بَابُ صِفَۃِ وُضُوء ِ النَّبِیِّ ﷺ، رقم: :۱۳۴)   کانوں کا تعلق سَر سے ہے۔

حدیث ہذا کے اکثر طُرق اگرچہ ضعیف ہیں، لیکن بعض صحیح ہیں۔ مذکورہ طریق اسی قبیل سے ہے۔ (نصب الرایہ :۱/۱۹۱) اس کے بالمقابل روایت کو علامہ البانی نے شاذ قرار دیا ہے۔ الاحادیث الضعیفہ:۹۹۵، تلخیص الحبیر:۱/۸۹۔۹۰

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

كتاب الطہارۃ:صفحہ:133

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ