السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
وضوکے دوران کانوں کے مسح کے لیے نیا پانی لینا چاہیے یا سَر کا پانی کافی ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مسئلہ ہذا میں اگرچہ اہل علم کا اختلاف ہے۔ لیکن راجح بات یہ ہے کہ کانوں کے مسح کے لیے نیا پانی لینے کی ضرورت نہیں۔ حدیث میں ہے’ اَلاُذُنَانِ مِنَ الرَّأسِ‘ (سنن الدارقطنی،بَابُ مَا رُوِیَ مِنْ قَوْلِ النَّبِیِّ ﷺالْأُذُنَانِ مِنَ الرَّأْسِ ،رقم:۳۲۱،سنن ابن ماجہ،بَابُ الْأُذُنَانِ مِنَ الرَّأْسِ،رقم:۴۴۳، سنن أبی داؤد،بَابُ صِفَۃِ وُضُوء ِ النَّبِیِّ ﷺ، رقم: :۱۳۴) کانوں کا تعلق سَر سے ہے۔
حدیث ہذا کے اکثر طُرق اگرچہ ضعیف ہیں، لیکن بعض صحیح ہیں۔ مذکورہ طریق اسی قبیل سے ہے۔ (نصب الرایہ :۱/۱۹۱) اس کے بالمقابل روایت کو علامہ البانی نے شاذ قرار دیا ہے۔ الاحادیث الضعیفہ:۹۹۵، تلخیص الحبیر:۱/۸۹۔۹۰
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب