سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(250) اکیلی عورت کا اجنبی ڈرائیور کے ساتھ سفر؟

  • 23620
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 693

سوال

(250) اکیلی عورت کا اجنبی ڈرائیور کے ساتھ سفر؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا عورت اجنبی ڈرائیور کے ساتھ گاڑی میں سوار ہو سکتی ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اکیلی عورت کا اجنبی ڈرائیور کے ساتھ سوار ہونا جائز نہیں ہے۔ الا یہ کہ عورت کا محرم اس کے ساتھ ہو، ارشاد نبوی ہے:

(لا يخلون رجل بامراة الا مع ذى محرم)(بخاري، الانکاح، لا یخلون رجل ۔۔ح: 5233)

’’کوئی شخص کسی عورت کے ساتھ تنہائی اختیار نہ کرے۔ مگر یہ کہ اس کے ساتھ محرم ہو۔‘‘

شیخ محمد صالح عثیمین رحمہ اللہ فرماتے ہیں:

اگر ڈرائیور کے ساتھ دو یا زیادہ عورتیں ہوں تو پھر کوئی حرج نہیں کیونکہ اس طرح خلوت نہیں ہوتی اور اس میں بھی شرط یہ ہے کہ ڈرائیور قابل اعتماد ہو اور حالت بھی سفر کی نہ ہو (کیونکہ عورت کا محرم کے بغیر سفر کرنا ممنوع ہے۔)

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ افکارِ اسلامی

خواتین کے مخصوص مسائل،صفحہ:545

محدث فتویٰ

تبصرے