سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(246) جنت میں بیویوں کی تعداد؟

  • 23616
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-27
  • مشاہدات : 2672

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

معتبر علماء کرام بیان کرتے ہیں کہ جنت میں مرد کی دو بیویاں ہوں گی، ستر بیویوں والی روایت صحیح نہیں۔ اگر کسی شخص کی دنیا میں ایک سے زیادہ بیویاں ہوں تو کیا اسے جنت میں صرف اس کی دو بیویاں ہی ملیں گی یا سبھی؟ کیا کوئی ایسی صورت بھی ہو گی کہ کسی شخص کو دو سے زیادہ بیویاں ملیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جو مومن عورت جس مومن مرد کے نکاح میں فوت ہو گئی وہ جنت میں اسی مرد کی بیوی ہو گی۔ خواہ ان عورتوں کی تعداد کتنی ہی کیوں نہ ہو۔ مثلا ایک شخص کی دنیا میں چار بیویاں تھیں وہ چاروں وفات پا گئیں، اب اس شخص نے ان بیویوں کی وفات کے بعد اور عورتوں سے شادی کر لی تو ایسی صورت میں اس کی پہلی چار بیویاں اور باقی مومن بیویاں بھی جنت میں اسی شخص کی بیویاں ہوں گی۔ اگر کوئی خاوند پہلے فوت ہو جائے تو جنت میں یہ اسی شخص کی بیویاں ہوں گی جن کے نکاح میں فوت ہوئی ہوں گی۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:

﴿ادخُلُوا الجَنَّةَ أَنتُم وَأَزو‌ٰجُكُم تُحبَرونَ ﴿٧٠﴾... سورة الزخرف

’’تم اور تمہاری بیویاں ہشاش بشاش جنت میں چلے جاؤ۔‘‘

ایک حدیث نبوی میں ہے:

(المرأة لاخر ازواجها) (سلسلة صحیحه للالبانی: 1281)

’’جنت میں عورت اپنے آخری خاوند کی بیوی ہو گی۔‘‘

اس کے علاوہ ہر جنتی کو دو حوریں عطا کی جائیں گی، ارشاد نبوی ہے:

(لكل امرئ منهم زوجتان من الحور العين)(بخاري، بدء الخلق، ما جاء فی صفة الجنة۔۔ ح: 3254، مسلم، ح: 2834)

احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ دو سے زیادہ بیویاں بھی ملیں گی، حدیث نبوی ہے:

(إن للمؤمن في الجنة لخيمة من لؤلؤة واحدة مجوفة، طولها ستون ميلاً ٍ،للمؤمن فيها أهلون، يطوف عليهم المؤمن، فلا يرى بعضهم بعضاً)(مسلم، الجنة، فی صفة خیال الجنة وما للمؤمنین فیھا من اھلین، ح: 2838، بخاري، ح: 3243)

’’مومن کو جنت میں ایک خیمہ ملے گا جو ایک خولدار موتی کا ہو گا اور اُس کی لمبائی ساٹھ میل ہو گی، اس میں اُس کی بیویاں ہوں گی، وہ ان پر چکر لگائے گا، وہ ایک دوسرے کو نہیں دیکھ سکیں گے۔‘‘

البتہ اگر کسی کی خواہش زیادہ کی ہو گی تو یقینا اسے زیادہ بیویاں ملیں گی کیونکہ اللہ تعالیٰ جنتیوں کی ہر خواہش پوری کریں گے۔ ارشاد باری تعاالیٰ ہے:

﴿لَهُم فيها ما يَشاءونَ...﴿٣١﴾... سورة النحل

ایک اور مقام پر فرمایا:

﴿وَلَكُم فيها ما تَشتَهى أَنفُسُكُم وَلَكُم فيها ما تَدَّعونَ ﴿٣١﴾... سورة فصلت

ایک آیت یوں ہے:

﴿ وَفيها ما تَشتَهيهِ الأَنفُسُ وَتَلَذُّ الأَعيُنُ...﴿٧١﴾... سورة الزخرف

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ افکارِ اسلامی

نکاح کے مسائل،صفحہ:535

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ