سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(64) شادی شدہ زانیہ کو زوجیت میں رکھنے کا حکم

  • 23351
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-03
  • مشاہدات : 710

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص کی مسلمان بیوی نےشوہر کےسامنے اقرار کیاکہ اس نےزنا کیا ہے، اب یہ آدمی سخت پریشانی کاشکار ہےکہ اس عورت کواپنے نکاح میں رکھے یا فارغ کردے۔ اسے اس سےمحبت بھی ہےاوروہ اس کےبچوں کی ماں بھی ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اصل بات تویہی ہےکہ ایک فاجرہ زانیہ عورت کواپنے نکاح میں نہ رکھا جائے اورجوشخص اپنی بیوی کوحرام کاری کرتےدیکھے اورپھر بھی اس کےساتھ رہےتووہ دیوث ہے۔اللہ تعالیٰ  ارشاد فرماتےہیں:

﴿الزّانى لا يَنكِحُ إِلّا زانِيَةً أَو مُشرِكَةً وَالزّانِيَةُ لا يَنكِحُها إِلّا زانٍ أَو مُشرِكٌ وَحُرِّمَ ذ‌ٰلِكَ عَلَى المُؤمِنينَ ﴿٣﴾... سورة النور

’’ زانی مرد بجز زانیہ یا مشرکہ عورت کے اور سے نکاح نہیں کرتا اور زناکار عورت بھی بجز زانی یا مشرک مرد کے اور سے نکاح نہیں کرتی اور ایمان والوں پر یہ حرام کردیا گیا۔،،(النور آیت نمبر3)

لیکن ا‎گر عورت توبہ کرلے توپھر گناہ سےتوبہ کرنےوالا ایسا ہی ہے،جیسے وہ شخص کہ جس نےگناہ نہیں کیا۔

اگریہ خاتون توبہ کرلے اور پورے اخلاص کےساتھ اپنی توبہ پرقائم رہےتوبہتر ہےکہ مرد اس کی پردہ پوشی کرےاور اسےمعاف کردے لیکن اگر اس عورت نےدوبارہ ایسی حرکت کی توپھر طلاق دے کرفارغ کردے۔

اس ضمن میں عبداللہ بن عباس﷜ کی یہ حدیث پیش کی جاتی ہےکہ ایک آدمی رسول اللہ ﷺ کےپاس آیااور کہا:میری بیوی کسی چھونے والے کاہاتھ ردّ نہیں کرتی۔آپ ﷺ نےکہا:’’ اسے اپنے سےجدا کردو۔،، اس نےکہا:مجھے ڈر ہےکہ میرانفس اس  کاپیچھا کرتارہے گا توآپﷺ نےکہا:’’توپھر اس سےلطف اندوز ہوتےرہو۔،،

دوسری روایت میں ہےکہ آپ ﷺ نےفرمایا:’’ اسےطلاق دےدو۔،،

اس نےکہا:میں اس کےبغیر نہیں رہ سکتا۔آپ ﷺ نےفرمایا:’’ توپھر اسے(اپنی زوجیت میں)باقی رکھو۔،، ( سنن ابی داؤد، النکاح، حدیث 2049، وسنن النسائی، النکاح ، حدیث: 3231)

لیکن اس حدیث کےبارے میں بقول ابن جوزی، امام احمد﷫ نےکہاہےکہ اس باب میں رسول اللہﷺ سےکوئی بات ثابت ہےنہ اس حدیث کی کوئی اصل  ہے، اسی لیے ابن جوزی نےاس حدیث کوموضوع قرار دیا ہے۔(الموضوعات لابن جوزی:2؍272. امام احمد ﷫ کا مذکورہ قول بھی اسی مقام پرموجود ہےلیکن اس کےالفاظ مختلف ہیں۔ ہاں! ابن حجر﷫ نے ابن جوزی ﷫ کےحوالے سےیہ الفاظ اسی طرح نقل کیے ہیں۔(تلخیص الحبیر:3؍484)

امام احمد کا یہ قول بھی انہوں نے نقل کیاہے:اللہ کےرسولﷺ ایسی عورت کوزوجیت میں رکھنے پرکیسے کہہ سکتے تھے جوفاجرہ ہو۔( امام احمد﷫ کےیہ الفاظ مجھے نہیں سکے۔ناصر)

  ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

فتاویٰ صراط مستقیم

نکاح و طلاق کےمسائل،صفحہ:383

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ