سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(57) ولی کے بغیر نکاح ہو جانے کے قائل علماء سے نکاح پڑھوانا

  • 23344
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-04
  • مشاہدات : 733

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک عامل بالسنہ شخص کےلیے آیا یہ جائز ہےکہ وہ صرف مطلب برآرمی کےلیے نکاح ایسے شخص سے پڑھوائے جونکاح میں ولی کی شرط کاقائل نہ ہوتاہےکہ اس کانکاح منعقد ہوجائے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

گواحناف ولی کی اجازت کےبغیر نکاح کوصحیح مانتےہیں لیکن مندرجہ بالا حدیث( لا نکاح الا بولی وشاھدی عدل) صحیح ابن حبان:9؍386 )

کی بناپر ہم صحیح مسلک یہی سمجھتےہیں کہ ولی کی اجازت کےبغیر نکاح منعقد نہیں ہوتا، یعنی ایک عورت کانکاح اس کےولی(باپ،دادا، چچا ، بھائی،بیٹاوغیرہ) کی اجازت کےبغیر صحیح نہیں ہوگا۔

ایک شخص عامل بالحدیث ہونے کادعویٰ کرے اور پھرجب حدیث پرعمل  کرنے کاموقع آئے توحیلے بہانے تراشے، ایسا کرنا اس کےلیے جائز نہیں ہے،ایسے آدمی کانکاح منعقد نہیں ہوا۔

  ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

فتاویٰ صراط مستقیم

نکاح و طلاق کےمسائل،صفحہ:373

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ