اسکپٹن سےایک قاری لکھتےہیں کہ مارکیٹ میں ہم اسٹال لگاتےہیں۔ جمعہ کےدن ہم اسٹال بند ہوتو نہیں کرتے مگر نماز کےوقت ایک انگریزلڑکے کونگرانی کےلیے چھوڑ کرنماز کےلیے چلے جاتےہیں۔ یادرہے کہ وہ لڑکا ویسے بھی اسٹال پرسارا دن کام کرتاہے مگر بعض ساتھیوں کاکہناہےکہ یہ نبی اسرائیل کی طرح حیلہ سازی ہےبلکہ جمعہ کی نماز کےوقت ہمیں اپنا اسٹال مکمل بندرکھنا چاہیے۔ براہ کرم اس کےجواز یاعدم جواز سےآگاہ فرمائیے؟
نماز کےلیے اصلاً ایک مسلمان مکلف ہے، جمعہ کی نماز کےخصوصی احکامات میں سے یہ ہےکہ مسجد میں حاضری دی جائے اورکاروبار چھوڑدیا جائے جیسا کہ اللہ تعالیٰ کاارشادہے:
’’ اے وه لوگو جو ایمان ﻻئے ہو! جمعہ کے دن نماز کی اذان دی جائے تو تم اللہ کے ذکر کی طرف دوڑ پڑو اور خرید وفروخت چھوڑ دو۔ یہ تمہارے حق میں بہت ہی بہتر ہے اگر تم جانتے ہو،،(الجمعہ :9)
اگر ایک مسلمان اپنی تجارت چھوڑ کرجمعہ کی نماز کےلیے مسجد پہنچ جاتاہے تویہ دونوں باتیں پوری ہوگئیں، ایسی صورت میں کسی غیرمکلف شخص کودوکان پرچھوڑ دینے سےمذکورہ حکم کی خلاف ورزی نہیں ہوتی۔ واللہ اعلم۔
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب
فتاویٰ علمائے حدیثجلد 11 |