سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(494) وارث کو محروم کرنا حرام ہے

  • 23259
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-03
  • مشاہدات : 756

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ماں یا باپ امور دنیاوی میں اپنی اولاد سے اگر ناخوش ہوں اور اس ناخوشی کی وجہ سے اپنی جائیداد ان کو نہ دیں بلکہ اپنے پوتے وغیرہ کو دے دیں تو ماں باپ کا شرعاً یہ دینا کیسا ہے اور پوتے وغیرہ کا لینا کیسا ہے اور جو لوگ کوشش اس امر کریں کہ ماں باپ اپنی جائیداد اپنی اولاد کو نہ دیں تو وہ لوگ کیسے ہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

وارث کو میراث سے محروم کرنا بڑا گناہ ہے حدیث شریف میں آیا ہے کہ جو شخص اپنے وارث کو میراث سے محروم کرے گا اللہ تعالیٰ اس کو قیامت کے دن جنت کی میراث سے محروم کرگا۔

"عن انس رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلي الله عليه وسلم «مَنْ فَرَّ مِنْ مِيرَاثِ وَارِثِهِ، قَطَعَ اللَّهُ مِيرَاثَهُ مِنَ الْجَنَّةِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ»."[1](رواہ ابن ماجه و رواہ البیہقي فی شعب الایمان عن ابی ہریرہ مشکوة شریف ص:258)

(انس  رضی اللہ تعالیٰ عنہ  بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم   نے فرمایا جو شخص اپنے وارث کو میراث سے محروم کرے گا تو اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اسے اس کی جنت کی میراث سے محروم فرمادے گا)

جو لوگ اس امر میں کوشش کریں کہ ماں باپ اپنی اولاد کو میراث سے محروم کریں وہ لوگ سخت گنہگار ہیں سورہ مائدہ رکوع اول میں ہے ۔

﴿وَلا تَعاوَنوا عَلَى الإِثمِ وَالعُدو‌ٰنِ ... ﴿٢﴾... سورة المائدة

(یعنی گناہ اور زیادتی پر آپس میں مدد نہ کرو)


[1]سنن ابن ماجه رقم الحدیث (2703)اس کی سند میں ایک راوی"عبدالرحیم بن زید " متروک اور دوسرا راوی’’زید العمی‘‘ ضعیف ہے لہٰذا یہ حدیث سخت ضعیف ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

مجموعہ فتاویٰ عبداللہ غازی پوری

کتاب الفرائض،صفحہ:737

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ