سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(269) نابالغ لڑکی کا نکاح

  • 23034
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-05
  • مشاہدات : 797

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

زینب نے اپنی بیٹی ہندہ کا نکاح نو برس کی عمر میں جو آج تک نابالغ ہے بوکالت عمرو اجنبی کے زید سے پڑھا دیا زید چار مہینے تک ہندہ کو کھانا خرچ دیتا اور اس کے گھر آتا جاتا رہا اب تین برس سے کھانا خرچ نہیں دیتا نہ ہندہ سے سروکار رکھتا  ہے تین مرتبہ پنچایت بھی ہوئی کہ زید خواہ ہندہ کو کھانا خرچ دے آمد و رفت رکھے خواہ جس صورت سے ہو اس سے شرعی طور پر بے سروکار ہو جا ئے لیکن باوجود خبر دینے اور تاکید کرنے کے بھی زید پنچایت  میں ھاضر نہ ہوا لوگ خود اس کے مکان پر گئے تاکہ کہیں کہ زید دو راہ میں سے پندہ کی ایک راہ کردے زید خبر پاتے ہی روپوش ہو گیا دو ڈھائی برس ہوئے کہ پختہ خبر نہیں ملتی کہ زید کہاں ہے؟ صحیح و سالم زندہ ہے کہ مرگیا؟اب ہندہ کی خلاصی کی کیا صورتیں ہیں ؟ تحریر ہوں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہندہ کا نکاح جو زید سے ہوا ہے یہ نکاح بولایت عورت یعنی بولایت زینب مادر ہندہ کے ہوا ہے اور نکاح  بولایت عورت صحیح نہیں ہے عورت کو نکاح میں ولایت حاصل نہیں ہے۔

مشکوۃ شریف (ص263چھاپہ احمدی دہلی ) میں ہے۔

أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ : " لا تُزَوِّجِ الْمَرْأَةُ الْمَرْأَةَ ، وَلا تُزَوِّجِ الْمَرْأَةُ نَفْسَهَا [1](الحدیث (رواہ ابن ماجه)

(ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ  بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا :" کوئی عورت کسی عورت کا نکاح نہ کرے نہ عورت خود اپنا نکاح کرے )

جب نکاح مذکورصحیح نہ ہوا پس ہندہ اب تک کسی کی زوجہ صحیحہ شرعیہ نہیں ہے تو اس کے اولیا کو اختیار ہے کہ اس کا نکاح کسی اچھے شخص سے برضا مندی ہندہ کے کردیں واللہ اعلم بالصواب۔ کتبہ : محمد عبد اللہ ۔


[1] ۔سنن ابن ماجہ رقم الحدیث (1882)

  ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

مجموعہ فتاویٰ عبداللہ غازی پوری

کتاب النکاح ،صفحہ:471

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ