کیا سید کی لڑکی سے پٹھان شادی کر سکتے ہیں یا نہیں؟قرآن و حدیث سے اس کا جواب مدلل و مفصل مرحمت فرمایا جائے۔
کیا سید کی لڑکی سے پٹھان لوگ شادی کر سکتے ہیں۔اگر لڑکی اور لڑکا کا ولی دونوں اس شادی سے راضی ہوں اس کی ناجوازی کسی آیت اور حدیث سے ثابت نہیں ومن داعی فعلیہ البیان۔
قرآن مجید سے صرف اس قدر ثابت ہے کہ نکاح میں زوج اور زوجہ یعنی ان دوشخصوں کا جن کی باخود ہا شادی کی جائے باہم کفو یعنی مثل اور نظیر ہو نا دوامروں میں ضروری ہے۔
1۔یہ کہ وہ دونوں آدمی ہوں پس آدمی کا نکاح غیر آدمی سے مثلاً جنیہ سے درست نہیں ہے۔
(اور اللہ نے تمھارے لیے خود تمہی میں سے بیویاں بنائیں)
2۔یہ کہ وہ دونوں مسلمان ہوں یا مرد مسلمان اور عورت کتابیہ ہو پس مرد مسلمان کا نکاح عورت مشرکہ سے یا عورت مسلمہ کا نکاح مرد مشرک سے صحیح نہیں ہے۔اسی طرح عورت مسلمہ کا مرد کتابی سے صحیح نہیں۔
(اور مشرک عورتوں سے نکاح نہ کرو ۔ یہاں تک کہ وہ ایمان لے آئیں اور یقیناً ایک مومن لونڈی کسی بھی مشرک عورت سے بہتر ہے خواہ وہ تمھیں اچھی لگے اور نہ (اپنی عورتیں ) مشرک مردوں کے نکاح میں دو یہاں تک کہ وہ ایمان لے آئیں)
(اور مومن عورتوں میں سے پاک دامن عورتیں اور ان لوگوں کی پاک دامن عورتیں جنھیں تم سے پہلے کتاب دی گئی) کتبہ محمد عبد اللہ (21/ربیع الاول 1332ھ)