سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(91) تکرار نماز باجماعت کا حکم

  • 22856
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-19
  • مشاہدات : 576

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

  1۔زید ایک مسجد کا امام مقرر کیا ہوا ہے، اس نے جماعت کو نماز پڑھائی، اس کے بعد بکر نے اسی زید کے مصلیٰ پر جا کر امامت کی اور اس نے بھی چار پانچ اشخاص کے ساتھ نماز پڑھی، تو بکر نے یہ کام جائز کیا یا ناجائز؟

2۔  کوئی امام مقرر بھی نہ ہو، تاہم کوئی شخص اس کے مصلے پر، جس پر فرض نماز ہوچکی ہو، اسی وقت اس مصلے پر دوسرا شخص نماز پڑھا سکتا ہے یا نہیں؟ بینوا بالکتاب والسنۃ۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جس مسجد میں ایک بار جماعت ہوچکی ہو، اسی مسجد میں دوبارہ جماعت سے نماز پڑھنا، اس کا ناجائز ہونا کسی صحیح حدیث میں میری نظر سے نہیں گزرا ہے، خواہ اس مسجد کا امام مقرر ہو یا نہ ہو اور امام مقرر پہلی جماعت کرا چکا ہو یا دوسرے شخص نے پہلی جماعت کرائی ہو۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

مجموعہ فتاویٰ عبداللہ غازی پوری

کتاب الصلاۃ ،صفحہ:211

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ