معجزہ شق القمرکا قرآن سے ثابت ہے تو کس آیت سے؟اگر سورۃ قمر کی پہلی آیت سے اس کا ثبوت ہے تو اقْتَرَبَتِ صیغہ ماضی ہے۔معنی میں استقبال کے اور اسی طرح انْشَقَّ بھی صیغہ ماضی ہے تو اس کے بھی معنی استقبال کے ہونا چاہیے۔اس مسئلے کی پوری تحقیق ہونا بہت ضروری ہے۔
معجزہ شق القمر سورت کی پہلی آیت﴿ اقْتَرَبَتِ السَّاعَةُ وَانْشَقَّ الْقَمَرُ﴾(القمر:1)
(قیامت بہت قریب آگئی اور چاند پھٹ گیا)سے ثابت ہے اور اس میں دونوں صیغے اقْتَرَبَتِ وَانْشَقَّ لفظاً و معناً ماضی ہیں کوئی ان میں سے معناً مستقبل نہیں ہے۔