سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(216) کیا ہر طواف میں اضطباع ضروری ہے؟

  • 22649
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-02
  • مشاہدات : 1772

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اضطباع کسے کہتے ہیں کیا ہر طواف میں اضطباع ضروری ہے اگر نہیں تو کم از کم کتنے چکروں میں ضروری ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اضطباع یہ ہے کہ احرام کی اوپر والی چادر کو اپنی دائیں بغل کے نیچے سے گزار کر اپنے بائیں کندھے پر ڈال لیں اور اپنا دایاں کندھا ننگا رکھیں۔ عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ نے جعرانہ سے (احرام باندھ کر) عمرہ کیا اور بیت اللہ کے گرد رمل چال سے طواف کیا اور اپنی اوپر والی چادروں کو اپنی دائیں بغلوں کے نیچے سے گزار کر انہیں اپنے بائیں کندھوں پر ڈال لیا۔ (ابوداؤد کتاب المناسک باب الاضطباع فی الطواف، مسند احمد، بیہقی، طبرانی)

یعلی بن امیۃ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیت اللہ کا طواف اضطباع کی حالت میں کیا، آپ پر سبز چادر تھی۔(سنن ابی داؤد کتاب المناسک باب الاضطباع فی الطواف، ترمذی، ابن ماجہ، دارمی، مسند احمد)

علامہ عبدالرحمٰن مبارکپوری اس حدیث کی شرح میں ملا علی قاری سے نقل کر کے لکھتے ہیں کہ اضطباع اور رمل ہر اس طواف میں سنت ہے جس کے بعد سعی ہے اور اضطباع تمام چکروں میں سنت ہے رمل کے خلاف طواف کے درمیان اضطباع مستحب نہیں اور عوام الناس جو ابتداء احرام سے لے کر حج یا عمرے میں اضطباع کئے رکھتے ہیں اس کی کوئی اصل نہیں بلکہ نماز کی حالت میں مکروہ ہے۔ (تحفۃ الاحوذی 2/92، مرعاۃ المفاتیح 9/123)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

تفہیمِ دین

کتاب الحج،صفحہ:271

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ