سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(125) رکوع کے بعد سجدہ کرتے وقت ہاتھ پہلے گھنٹے بعد میں رکھیں

  • 22558
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-19
  • مشاہدات : 1357

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں نے آپ کی کتاب "آپ کے مسائل اور ان کا حل" میں پڑھا کہ گھٹنوں سے پہلے ہاتھ زمین پر لگانا (نماز میں) بہتر ہے اور یہی صحیح موقف ہے اس کے برعکس میں نے صلوٰۃ المسلمین کتاب پڑھی ہے۔ انہوں نے دونوں طرح کی احادیث نقل کی ہیں اور آخر میں یہ حدیث نقل کی ہے کہ صحابہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کے آخری ایام میں یہ عمل دیکھا کہ آپ ہاتھوں سے پہلے گھٹنے لگاتے تھے اور ساتھ ہی واضح کیا کہ آخری عمل زیادہ قابل اتباع ہے اس کی وضاحت فرمائیں۔ (ابو علی عمر، گجرات)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نماز میں سجدہ کو جاتے وقت پہلے ہاتھ رکھنا اور پھر گھٹنے یہی صحیح ہے اور صحیح احادیث سے اسی بات کی تائید ہوتی ہے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی سجدہ کرے تو اونٹ کی طرح نہ بیٹھے اور اپنے ہاتھ گھٹنوں سے پہلے رکھے۔ (ابوداؤد، نسائی، احمد)

اس حدیث کو امام نووی، امام عبدالحق الاشبیلی، امام زرقانی وغیرھم نے صحیح کہا۔ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ نے اسے وائل رضی اللہ عنہ کی روایت سے قوی قرار دیا ہے۔

(المجموع 3/421 ارواء الغلیل 2/78 بلوغ المرام)

نافع رحمۃ اللہ علیہ سے روایت ہے کہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ گھٹنوں سے پہلے اپنے ہاتھ رکھا کرتے تھے اور فرماتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایسے کیا کرتے تھے۔(ابن خزیمہ، حاکم، دارقطنی، بیہقی)

امام حاکم و امام ذہبی نے اس حدیث کو مسلم کی شرط پر صحیح کہا۔ مذکورہ بالا احادیث صحیحہ سے معلوم ہوا کہ سجدہ جاتے وقت پہلے ہاتھ رکھنے چاہئیں پھر گھٹنے اور صلوٰۃ المسلمین میں عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کی حدیث کو صحیح تسلیم کیا گیا ہے لیکن گھٹنے پہلے رکھنے والی روایات کو صلوٰۃ المسلمین میں ضعیف گردانا گیا ہے صرف ابو قلابہ تابعی کا ایک اثر گھٹنے پہلے لگانے والا ذکر کیا ہے اور اس کی سند کو حسن کہا ہے اس اثر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عمل یا حکم کی کوئی وضاحت نہیں جو صحیح احادیث کا معارضہ نہیں کر سکتا۔

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے عمل کی تصریح پچھلی احادیث میں موجود ہے اس لئے یہی بات صحیح و درست ہے کہ سجدہ جاتے ہوئے پہلے ہاتھ رکھیں پھر گھٹنے۔

 ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

تفہیمِ دین

کتاب الصلوٰۃ،صفحہ:169

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ