السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
آپ نے لکھا ہے کہ اذان سے پہلے والی دعا والی حدیث محمد بن اسحاق کی تدلیس کی وجہ سے ضعیف ہے جبکہ فاتحہ والی حدیث میں بھی تو محمد بن اسحاق بیان کرتا ہے۔ (ایک سائل، کراچی)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
محمد بن اسحاق جمہور ائمہ محدثین کے نزدیک ثقہ راوی ہیں لیکن مدلس بھی ہیں ثقہ راوی مدلس ہو تو جب اپنے روایت میں سننے کی وضاحت نہ کرے تو اس کی روایت اصول حدیث کی رو سے صحیح نہیں ہوتی لیکن اگر اس کی تصریح بالسماع مل جائے تو روایت صحیح ہوتی ہے۔ سورۃ فاتحہ خلف الامام والی روایت میں محمد بن اسحاق کی تصریح بالسماع مسند احمد وغیرہ میں موجود ہے اس لئے وہ روایت صحیح ہے یہ بھی یاد رہے کہ امام محمد بن اسحاق امام ابو حنیفہ اور قاضی ابو یوسف کے استاد بھی ہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب