السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر کسی مقتدی کا نماز میں وضو ٹوٹ جائے تو وہ جماعت سے کس طرح نکلے، صحیح حدیث کی رو سے راہنمائی کریں۔ (ابو انجشہ، لاہور)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
دوران نماز اگر کسی مقتدی کا وضو ٹوٹ جائے تو وہ ناک پر ہاتھ رکھ کر جماعت سے نکل جائے اور وضو کر کے دوبارہ نئے سرے سے جماعت میں شریک ہو اور جتنی نماز نکل چکی ہو، اسے دوبارہ پڑھ لے۔ سنن ابی داؤد میں عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(إِذَا أَحْدَثَ أَحَدُكُمْ فِي صَلَاتِهِ فَلْيَأْخُذْ بِأَنْفِهِ، ثُمَّ لِيَنْصَرِفْ)
"جب نماز کے دوران تم میں سے کسی کا وضو ٹوٹ جائے تو وہ اپنی ناک پکڑ لے پھر نماز سے نکل جائے۔"
پس معلوم ہوا کہ حالت نماز میں بے وضو ہونے والا اپنے ناک پر ہاتھ رکھ کر چلا جائے ناک پر ہاتھ رکھنا اس بات کی علامت ہو گا کہ اس کا وضو ٹوٹ گیا ہے
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب